ایران-اسرائیل جنگ 2025: فلکیاتی زائچہ کی روشنی میں جنگ کا انجام
ایران-اسرائیل جنگ 2025: فلکیاتی زائچہ کی روشنی میں جنگ کا انجام
اسرائیل کی جنگی تاریخ اور ایران سے کشمکش
اسرائیل کا قیام 1948 میں ہوا، اور اس کے بعد سے اس نے مشرقِ وسطیٰ میں کئی جنگیں لڑیں۔ 1948، 1967 اور 1973 کی عرب-اسرائیل جنگوں کے علاوہ، اسرائیل نے لبنان، شام، فلسطین، عراق اور حتیٰ کہ سوڈان تک میں حملے کیے۔ ان تمام جنگوں کا مقصد جغرافیائی و تزویراتی اثر کو وسعت دینا اور دشمن طاقتوں کو کمزور کرنا رہا ہے۔
ایران کے ساتھ کشیدگی کا آغاز انقلابِ اسلامی (1979) کے بعد ہوا۔ ایران کی اسرائیل دشمن پالیسی اور حزب اللہ، حماس و دیگر مزاحمتی تنظیموں کی حمایت نے دونوں ممالک کو براہِ راست تصادم کی جانب دھکیلا۔ 2020 کے بعد ایران کے جوہری پروگرام اور اسرائیل کے حملوں نے حالات کو دھماکہ خیز بنا دیا۔
جون 2025 کی جنگ: حملہ، شہادتیں، نقصانات
13 جون 2025 کو تہران وقت کے مطابق صبح 3 بجے اسرائیل نے ایران پر اچانک حملہ کیا۔ یہ حملہ “آپریشن رائزنگ لائن” کے نام سے جانا گیا۔ اسرائیل نے 200 سے زائد طیارے استعمال کرتے ہوئے تقریباً 100 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا جن میں جوہری تنصیبات، فوجی کمانڈ سنٹرز اور سائنسدانوں کے مراکز شامل تھے۔
ایران نے جواباً بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا، جن میں تل ابیب اور حیفہ کو ہدف بنایا گیا۔
ایران کی شہادتیں:
ڈاکٹر مہدی فخری زادہ (جوہری ٹیکنالوجی کے بانیوں میں)
جنرل قاسم دہقان (ایرو اسپیس کور کے کمانڈر)
انجینئر حمید قربانی (ڈرون و میزائل ماہر)
اسرائیل کے نقصانات:
تل ابیب میں ایک ایئر ڈیفنس سینٹر تباہ
حیفہ بندرگاہ میں آگ لگنے سے شدید نقصان
47 فوجی اہلکار ہلاک، 120 سے زائد زخمی
فلکیاتی زائچہ کا تجزیہ
زائچہ وقت: 13 جون 2025، صبح 3:00 بجے، تہران
سیاروں کی پوزیشن اور اثرات:
- مریخ برج اسد (27°): مریخ جنگ اور خونریزی کا سیارہ ہے۔ اس وقت یہ برج اسد میں ہے جو آتش مزاج، غرور اور قیادت کی علامت ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ جنگ انتہائی پرجوش اور تیز ہو گی۔ مریخ چوتھے گھر میں ہے جو کہ داخلی سلامتی (ایران) کا نمائندہ ہے۔ اس پوزیشن سے پتہ چلتا ہے کہ ایران کو اندرونی طور پر زیادہ نقصان ہو سکتا ہے، خصوصاً عوامی علاقوں میں۔
- زحل برج حمل میں (01°): زحل قید، رکاوٹ اور سختی کا نمائندہ ہے۔ یہ گیارہویں گھر میں ہے، جو کہ اتحادیوں اور عالمی تعلقات کا ہے۔ زحل کی اس پوزیشن سے واضح ہوتا ہے کہ ایران کو عالمی سطح پر تنہائی کا سامنا ہو سکتا ہے۔
- مشتری برج سرطان (خانہ شرف) (00°): مشتری قسمت، توسیع اور تحفظ کا سیارہ ہے، لیکن اس وقت یہ بالکل ابتدا میں ہے، تیسرے گھر (معاشی وسائل) میں۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل کا معاشی تحفظ خطرے میں ہے، مگر وقتی فوائد بھی ممکن ہیں۔
- چاند برج جدی (11°): چاند عوامی جذبات اور ملکی استحکام کا مظہر ہے۔ نویں گھر میں جدی میں ہونے سے مذہبی اور نظریاتی پہلو نمایاں ہیں۔ ایران کے عوام میں شدید ردعمل اور نظریاتی جوش کی کیفیت ہو سکتی ہے۔
- سورج برج جوزا (22°): سورج قیادت کا نمائندہ ہے۔ دوسرا گھر مال و دولت اور قومی قدر کا ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل نے ایران کی معاشی اساس کو نشانہ بنایا ہے۔
- زحل و مشتری کے درمیان مربع زاویہ (90°): یہ سب سے اہم فلکیاتی پہلو ہے۔ یہ زاویہ مستقبل کی سختیوں، عالمی دباؤ، اور داخلی ٹوٹ پھوٹ کا اشارہ دیتا ہے۔
7-سیارہ زہرہ اپنے شرفی برج یعنی برج ثور میں ہے جو کہ یہ واضح اشارہ دیتی ہے کہ دنیا میں اس جنگ کو بہت اہمیت دی جائے گی کیونکہ مشتری بھی خانہ شرف میں ہے جو کہ معیشت کا ستارہ ہے گویا یہ جنگ دنیا کی معیشت پر بھاری پڑ سکتی ہے اور دنیا میں معاشی طور پر استحکام نہ رہے گا جس کا انجام برا بھی ہو سکتا ہے۔
8-فلکیاتی زاویوں کا نفسیاتی و سماجی تجزیہ
ستارے صرف فلکیاتی اجسام نہیں بلکہ ان کی چال انسانی، سماجی اور قومی سطح پر اثر انداز ہوتی ہے۔ زائچے میں مریخ، زحل، مشتری اور چاند کی جو پوزیشن دیکھی گئی ہے وہ ایک خاص نفسیاتی رجحان کی نشاندہی کرتی ہے۔ مریخ کی چوتھے گھر میں موجودگی جذباتی اضطراب، خوف اور دفاعی نفسیات کی علامت ہے۔ اسرائیلی حملہ ایران میں اندرونی عدم استحکام اور عوامی اشتعال پیدا کر سکتا ہے۔ چاند چونکہ نویں گھر میں موجود ہے، اس لیے مذہبی اور نظریاتی جہت میں شدت آ سکتی ہے۔ زحل اور مشتری کی مخالفت حکومتی فیصلوں میں اضطراب، عالمی دباؤ، اور عوامی توقعات کے درمیان کشمکش کو ظاہر کرتی ہے۔
زائچہ میں زہرہ، عطارد اور قمر کی غیر معمولی حیثیت
زائچے میں زہرہ برج ثور میں بارہویں گھر میں موجود ہے، جو کہ خفیہ معاملات، مخفی دشمنوں، اور قربانیوں کا گھر ہے۔ زہرہ عام طور پر جمالیات اور نرم خوئی کی علامت ہوتی ہے، مگر یہاں یہ اسرائیلی چالوں، خفیہ حملوں، اور ایران کی خاموش قربانیوں کو ظاہر کرتی ہے۔ عطارد برج جوزا میں دوسرے گھر میں ہے، جو کہ اطلاعات، پیغامات اور سفارتکاری کا مظہر ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اسرائیل نے حملہ کرنے سے پہلے دنیا کو مختلف سفارتی پیغامات کے ذریعے الجھایا۔ چاند چونکہ برج جدی میں نویں گھر میں ہے، اس کا مطلب ہے کہ مذہبی رُخ سے بھی ردعمل سامنے آئے گا، خصوصاً عاشورہ اور محرم جیسے مواقع پر ایران کے اندر مذہبی جذبات کو اسرائیلی حملے کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے۔
زائچے میں گھر اور بروج کا گہرا اثر
پہلا گھر برج ثور میں ہے جو ثابت مزاجی، مزاحمت اور استقامت کی علامت ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ایران فوری شکست تسلیم نہیں کرے گا۔ تیسرا گھر برج سرطان میں ہے، جس سے ایران کی اطلاعاتی جنگ، سوشل میڈیا اور عوامی بیانیہ متاثر ہوگا۔ چھٹا گھر برج میزان میں ہے، جو قانونی، سفارتی اور صحت عامہ کے شعبوں کو ظاہر کرتا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ جنگی حالات میں بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے ادارے متحرک ہو سکتے ہیں۔ ساتواں گھر برج عقرب میں ہے، جو دشمن اور مخالف طاقتوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس گھر میں زحل کی نظر اس بات کا اشارہ ہے کہ اسرائیل کو بھی آسان فتح حاصل نہیں ہوگی۔
آسمانی ترتیب کا خفیہ پیغام
13 جون 2025 کی شب، مریخ اور قمر کے درمیان جو زاویہ بن رہا تھا وہ روایتی نجوم میں ‘خونی زاویہ’ تصور کیا جاتا ہے۔ یہ زاویہ ماضی کی بڑی جنگوں جیسے 1967 اور 2006 کی جنگوں میں بھی دیکھا گیا۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ حملہ معمولی نوعیت کا نہیں، بلکہ ایک نئے دور کے آغاز کا اشارہ ہے۔ زائچے کے مطابق مشتری اور زحل کی مخالفت اگست 2025 کے آخر تک برقرار رہے گی، جس سے واضح ہوتا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں اگلے تین مہینے نہایت نازک اور خطرناک ہوں گے۔
جنگ کی روحانی سمت: فلکیاتی اور باطنی ہم آہنگی
نجومیات صرف سائنسی مطالعہ نہیں بلکہ باطنی علم بھی رکھتی ہے۔ مریخ چونکہ اس وقت برج اسد میں چوتھے گھر میں ہے، اس کا مطلب ہے کہ ایران کے گھریلو نظام، مذہبی قیادت، اور روحانی بنیادوں پر حملہ ہوا ہے۔ چاند نویں گھر میں جدی میں ہے، جو صبر، برداشت اور روحانی قوت کا مظہر ہے۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ایران کی مذہبی قوتیں عوام میں جوش بھرنے میں کامیاب ہوں گی۔ ستاروں کی روشنی بتاتی ہے کہ اگر ایران اپنی روحانی قیادت کو متحرک کرے اور زحل کی منفی توانائی کو برداشت اور منصوبہ بندی سے جواب دے تو یہ جنگ اس کے لیے ایک نیا محاذ بھی کھول سکتی ہے۔
جنگ کا انجام: فلکیاتی امکانات
مریخ کی 27 ویں ڈگری اور برج سنبلہ کی آمد ایک نئے عسکری دور کا آغاز ظاہر کرتی ہے۔ برج سنبلہ ترتیب، صفائی اور تنظیم کا برج ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جنگ کے ابتدائی 18 دنوں بعد فریقین اپنی صف بندی اور جنگی حکمت عملی تبدیل کریں گے۔ مشتری کا برج ثور میں ہونا اس بات کا اشارہ ہے کہ معاشی معاملات جلد مرکز توجہ بنیں گے، اور اسرائیل کی معیشت پر جنگ کے اثرات گہرے ہوں گے۔ ایران کی معیشت پہلے ہی دباؤ میں ہے، مگر ستاروں کی روشنی میں نظر آتا ہے کہ عالمی سطح پر اس کی حمایت بڑھ سکتی ہے، خصوصاً روس، چین اور بعض عرب ممالک سے۔
آسمان کے ستارے زمین کی حکمت کو کیا پیغام دیتے ہیں؟
زائچہ ہمیں بتاتا ہے کہ جنگ کا فیصلہ صرف ہتھیاروں سے نہیں ہوتا بلکہ فلکیاتی ترتیب، روحانی بصیرت، عوامی حوصلہ اور سفارتی حکمت عملی بھی اس میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ مریخ کی آگ، زحل کی سختی، مشتری کی امید، چاند کی عوامی حمایت اور زہرہ کی خفیہ قربانیاں سب مل کر یہ پیغام دے رہے ہیں کہ اگرچہ جنگ کا آغاز خون سے ہوتا ہے، مگر اس کا اختتام ہمیشہ تاریخ، تدبیر اور فلک کے اشاروں سے ہوتا ہے۔